Surah ikhlas with urdu and English translation, tafseer of Surah ikhlas, tafseer of Surah ikhlas by Molana Taqi Usmani, Qulho Allah Surat

 Tafseer of Surah Ikhlas Molana Taqi Usmani





اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے
In the Name of Allah, the Most Compassionate, the Ever-Merciful



قُلۡ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ ۚ﴿۱﴾

1. (اے نبئ مکرّم!) آپ فرما دیجئے: وہ اللہ ہے جو یکتا ہےo

1. (O Esteemed Messenger!) Proclaim: ‘He is Allah, Who is the One.
Surat No. 112 Ayat NO. 1 


 1: بعض کافروں نے حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تھا کہ آپ جس خدا کی عبادت کرتے ہیں، وہ کیسا ہے؟ اس کا حسب نسب بیان کر کے اُس کا تعارف تو کرائیے۔ اس کے جواب میں یہ سورت نازل ہوئی۔ (روح المعانی بحوالہ بیہقی و طبرانی وغیرہ)
 2: یہ قرآنِ کریم کے لفظ ’’احدٌ‘‘ کا ترجمہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ صرف ’’ایک‘‘ کا لفظ اس کے پورے معنیٰ ظاہر نہیں کرتا۔ ’’ہر لحاظ سے ایک‘‘ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کی ذات اُس طرح ایک ہے کہ اُس کے نہ اجزا ہیں، نہ حصے ہیں، اور نہ اُس کی صفات کسی اور میں پائی جاتی ہیں۔ وہ اپنی ذات میں بھی ایک ہے، اور اپنی صفات میں بھی۔




اَللّٰہُ الصَّمَدُ ۚ﴿ ۲

اللہ سب سے بے نیاز، سب کی پناہ اور سب پر فائق ہےo

2. Allah is the Transcendent of all, the Protector and Far-Superior to all.

Surat No. 112 Ayat NO. 2 
3: یہ قرآنِ کریم کے لفظ ’’اَلصَّمَدُ‘‘ کا ترجمہ کیا گیا ہے۔ اس لفظ کا مفہوم بھی اُردو کے کسی ایک لفظ سے ادا نہیں ہوسکتا۔ عربی میں ’’صمد‘‘ اس کو کہتے ہیں جس سے سب لوگ اپنی مشکلات میں مدد لینے کے لئے رجوع کرتے ہوں، اور سب اُس کے محتاج ہوں۔ اور وہ خود کسی کا محتاج نہ ہو۔ عام طور سے اِختصار کے پیش نظر اس لفظ کا ترجمہ ’’بے نیاز‘‘ کیا جاتا ہے۔ لیکن وہ اس کے صرف ایک پہلو کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ کسی کا محتاج نہیں ہے۔ لیکن یہ پہلو اُس میں نہیں آتا کہ سب اُس کے محتاج ہیں۔ اس لئے یہاں ایک لفظ سے ترجمہ کرنے کے بجائے اُس کا پورا مفہوم بیان کیا گیا ہے۔



لَمۡ یَلِدۡ ۬ ۙ وَ لَمۡ یُوۡلَدۡ ۙ﴿۳ ﴾ 

نہ اس سے کوئی پیدا ہوا ہے اور نہ ہی وہ پیدا کیا گیا ہےo

3. He has not begotten any, nor is He begotten.

Surat No. 112 Ayat NO. 3 
4: یہ اُن لوگوں کی تردید ہے جو فرشتوں کو اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں کہتے تھے، یا حضرت عیسی یا حضرت عزیر علیہما السلام کو اللہ تعالیٰ کا بیٹا قرار دیتے تھے۔



وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ ٪﴿۴﴾      


4. اور نہ ہی اس کا کوئی ہمسر ہےo
4. Nor is there anyone equal to Him.’

(al-Ikhlās, 112 : 4)

Surat No. 112 Ayat NO. 4 
5: یعنی کوئی نہیں ہے جو کسی معاملے میں اُس کی برابری یا ہمسری کرسکے۔ اس سورۃ کی ان چار مختصر آیتوں میں اللہ تعالیٰ کی توحید کو اِنتہائی جامع انداز میں بیان فرمایا گیا ہے۔ پہلی آیت میں اُن کی تردید ہے جو ایک سے زیادہ خداوں کے قائل ہیں، دوسری آیت میں اُن کی تردید ہے جو اللہ تعالیٰ کو ماننے کے باوجود کسی اور کو اپنا مشکل کشا، کار ساز یا حاجت روا قرار دیتے ہیں۔ تیسری آیت میں اُن کی تردید ہے جو اللہ تعالیٰ کے لئے اولاد مانتے ہیں، اور چوتھی آیت میں اُن لوگوں کا رَدّ کیا گیا ہے جو اللہ تعالیٰ کی کسی بھی صفت میں کسی اور کی برابری کے قائل ہیں، مثلاً بعض مجوسیوں کا کہنا یہ تھا کہ روشنی کا خالق کوئی اور ہے، اور اندھیرا کا خالق کوئی اور ہے، یا بھلائی پیدا کرنے والا او رہے، اور بُرائی پیدا کرنے والا کوئی اور اسی طرح اس مختصر سورت نے شرک کی تمام صورتوں کو باطل قرار دیکر خالص توحید ثابت کی ہے۔ اس لئے اس سورت کو سورۂ اِخلاص کہا جاتا ہے، اور ایک صحیح حدیث میں اس کو قرآنِ کریم کا ایک تہائی حصہ قرار دیا گیا ہے، جس کی وجہ بظاہر یہ ہے کہ قرآنِ کریم نے بنیادی طور پر تین عقیدوں پر زور دیا ہے : توحید، رسالت اور آخرت۔ اور اس صورت نے ان میں توحید کے عقیدے کی پوری وضاحت فرمائی ہے۔ اس سورۃ کی تلاوت کے بھی احادیث میں بہت فضائل آئے ہیں۔


جزاک اللہ خیراً کثیرا ♥️
Thank you for reading .. Do leave comment below.
Thank you 💗

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

Asma ul husna, Names of Allah, Alrehman , Rehman name of Allah, Al-Raheem, Raheem,Al-Qudoos, Qudoos name of Allah, Qualities of Allah, اسماء الحسنٰی ، الرحمٰن الرحیم القدوس ، اللّٰہ کی صفات

Sacred months in islam, hurmat waly maheenay, month rajab , muharam rabi ul awal, zeqaad,حرمت والے مہینے

Prophet Muhammad grand father, ,Prophet Muhammad SAW ancestors, History of tribe Quraish, Prophet Muhammad's SAW lineage, حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے قبیلے کی تاریخ ,